شہر برباد ہو رہا ہے ابھی

شہر برباد ہو رہا ہے ابھی
اور تو ہے کے سو رہا ہے ابھی
دیکھ ویران ہو رہا ہے جہاں
اور تو داغ دھو رہا ہے ابھی
تیرے اندر بھی کوئی دکھ میں ہے
میرے اندر بھی رو رہا ہے کوئی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – دوم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *