وقت کی چال جاننے کے لئے
ہم نے رکھا ہے درد کو عریاں
قلب پامال جاننے کے لئے
آنکھ اٹکی رہی ستاروں پر
رات کی فال جاننے کے لئے
آن پھنستے ہیں کتنے دیوانے
عشق کا حال جاننے کے لئے
ہم تری روح کے لیے آئے
تم خدوخال جاننے کے لئے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – تیرے کچھ خواب)