تیرے بن بے قرار ہے دنیا
ایک تم ہی نہیں زمانے میں
دیکھ لو بے شمار ہے دنیا
بے کلی ہی نہیں اداسی بھی
تیری یادوں کا ساتھ دیتی ہے
جتنے بھی راز دار تھے میرے
بستیوں کی ہوا چرا لائی
خوف کے درد ناک لمحوں میں
زندگانی مجھے اڑا لائی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – بارشوں کے موسم میں)