عجب طرح کا گھوم ہے

عجب طرح کا گھوم ہے
معاشرہ ہجوم ہے
گھروں میں بین گونجتے
گلی گلی میں دھوم ہے
یا ماہر گہن ہے خوش
یا ماہر نجوم ہے
تضاد سے بھرا ہوا
بلا کا بوم بوم ہے
تو دے نہیں رہا ہے دل
سخی ، تو اتنا شوم ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *