ہجر بے چین کر کے مارتا ہے
راہ بدلو کہ لوٹ کر ہی نہ آؤ
ہم ترے انتطار میں گم ہیں
اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے
ہم بھرے شہر میں اکیلے ہیں
تم نے دل کا کہا تو پھر سُن لو
ہم نے بخشا تمہیں قیامت تک
تجھ پہ آئیں نہ مشکلیں ورنہ
تیرے حصے کی ہم اٹھا لیتے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – محبت گمشدہ میری)