عشق میں مات کوئی مات نہیں
زندگی چاہیے محبت میں
یہ گھڑی دو گھڑی کی بات نہیں
جتنے روشن ہیں دکھ محبت کے
رات میرے لیے تو رات نہیں
ہجر کو ہے دوام دنیا میں
وصل کو تو کہیں ثبات نہیں
آپ سے کوئی بھی نہیں پہلے
آپ کے بعد کوئی ذات نہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس اداس)