جلا وطنی
جب ایک خطہِ زمین کو اکھاڑ پھینکا گیا
گھر بے دخل کر دیے گئے تو کتنی خاموشی تھی
ایک بچے نے اپنا منہ دھاری دار رومال سے لپیٹا
پتھر اٹھایا
اسرائیل کی طرف منہ کر کے ہوا میں اچھال دیا
اور گالی دی
ایک چڑیا کے گھونسلے میں سانپ گھس آیا
کیسا ہنستا، بستا، آباد، بارونق گھونسلہ تھا
لیکن تھا
کسی دن کوئی فاختہ پکڑو
اس کا سینہ چیرو
خنجر سے اس کے دل پر لکیر ڈالو
حد بندی اور تقسیم کی لکیر
اس کے پر نوچ کے ہوا میں اچھال دو
ہر طرف دھاری دار رومال ہی رومال اڑتے پھریں گے
کٹے پھٹے
خون آلود
فرحت عباس شاہ