ایک خوبصورت بستی
خوبصورت شاموں والی بستی
اداس دوپہروں والی بستی
ایک پر ہجوم اور پر شعور شہر کا سکون بخشنے والا کنارا
میں نے تمہیں یہ تو بتایا ہی نہیں
میری تنہائی اکثر مجھے یہاں لے آتی ہے
اور میں یہاں
دیر تک تمہاری یاد میں گھومتا رہتا ہوں
مجھے دھیان نہیں رہتا
کتنے خوبصورت چہرے
اور کتنے اچھے لوگ میرے پاس سے گزرے
اور کتنوں نے مجھے پہچان لیا
اور مجھ سے ملے
باتیں کیں اور چلے گئے
مجھے تو بس وہ گم سم دو پہریں یاد رہ جاتی ہیں
جو یہاں میں نے تم سے خاموشیاں شیئر کرتے ہوئے گزاریں
اور وہ تمام باتیں سنتے ہوئے گزاریں
جو تم نے ابھی کہنا تھیں
اور جواب میں وہ ساری باتیں دل ہی میں رہنے دیتے ہوئے گزاریں
جو مجھے تم سے کہہ دینا چاہیے تھیں
میں نے کئی بار سوچا تمہیں بتادوں
فورٹریس سٹیڈیم کی بہت ساری ہنستی اور مسکراتی شامیں
کبھی کبھی بہت اداس ہو جاتی ہیں
اور گرم سنسان دوپہریں
کبھی کبھی بہت ٹھنڈی میٹھی، آباد اور با رونق ہو جاتی ہیں
فرحت عباس شاہ