سزا
فرحت شاہ
انگلیوں سے سورج بنانا
اور سورج میں آنکھوں سے روشنی بھرنا
اور دل سے دھوپ ڈال دینا
اور رات کے چٹکی بھرنا
کھلکھلا کے ہنس دینا
ہر کسی کو کہاں آتا ہے
فرحت شاہ
روح کے کھیل بھی عجیب ہوتے ہیں
شکست ہی فتح دے سکتی ہے
کھیلو تب بھی
نہ کھیلو تب بھی
اپنی انگلیوں سے اپنی آنکھیں چبھو لینا
اور اپنی بینائی سے اپنی آنکھیں جلا لینا
اور رات کا ماتھا چومنا
اور بے اختیار رو پڑنا بھی
بھلا ہر کسی کو کب آتا ہے
فرحت شاہ
فرحت شاہ
یہ سب کچھ
بھلا ہر کسی کو کب آتا ہے
فرحت عباس شاہ