قیدی

قیدی
بارش قیدی نہیں ہوتی
بارش آزاد ہوتی ہے
تپتی دوپہر میں جلتے پگھلتے ہم
اور کچے گھر
اور صحرا
اور کھیت
اور پیاس
سارے کے سارے قیدی ہوتے ہیں
اور بارش آزاد ہوتی ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس شامیں اجاڑ رستے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *