کاٹ کر ڈور مجھ کو مار گیا

کاٹ کر ڈور مجھ کو مار گیا
وقت کا زور مجھ کو مار گیا
رقص کرتا ہے روئیں روئیں میں
درد کا مور مجھ کو مار گیا
چھد گئی ہیں سماعتیں میری
ہجر کا شور مجھ کو مار گیا
میں کہاں ایسے مرنے والا تھا
کر کے بے گور مجھ کو مار گیا
تو مرا آخری اثاثہ تھی
موت کا چور مجھ کو مار گیا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – مرے ویران کمرے میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *