کبھی میری راتوں سے ملو

کبھی میری راتوں سے ملو
کبھی میری راتوں سے ملو
اورمیرے ستارے گنو
اور میرے چاند کے ادھورے پن کا
کرب جھیلو
اور میری نیند کی آس میں ویران راستوں پر
اگی ہوئی
نوکیلی جنگلی گھاس کے وار سہو
اور کبھی مجھے۔۔۔ مجھے
نہیں مجھے رہنے دو
اور بس
کبھی صرف میری راتوں سے ملو
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *