زندگی یونہی گزر جاتی ہے بے خبری میں
بے خبر رہنے میں بھی سکھ ہے بہت
جتنا کچھ جانتے جاتے ہیں
اذیت ہی تو ہے
جتنا کچھ مانتے جانتے ہیں محبت ہی تو ہے
اور محبت میں بھلا سکھ کی کوئی بات کہاں
بے کلی روح میں در آتی ہے
بے قراری کی قسم۔۔
جاننا روگ بھی ہے
سوگ بھی ہے
جاننا اتنی ہی لاچاری ہے
جتنا کچھ دل میں چھپا رہتا ہے
کتنا کچھ دل میں چھپا رہتا ہے
فرحت عباس شاہ