کتنا استاد ہے زمانہ بھی
تُو مجھے بے سبب ہی ملتا تھا
بات تو میرے دل میں تھی کوئی
زندگی خود سے خود کُشی تک ہے
درمیاں کرب ناک عالم ہے
اس نے لکھا نہیں ہے کچھ خط میں
اس کی یہ بات بھی سمجھتا ہوں
ہجر کا اپنا راز ہوتا ہے
وصل کے انکشاف سے بڑھ کر
فرحت عباس شاہ
(کتاب – محبت گمشدہ میری)