کربلا کربلا پکارتے ہیں

کربلا کربلا پکارتے ہیں
آؤ زخموں سے دل گزارتے ہیں
دوستو ماتم حسینؑ سے ہم
اپنے سینوں میں غم اتارتے ہیں
ہم تو اس بے پناہ دکھ کے طفیل
زندگانی کے دکھ گزارتے ہیں
تعزیہ، ذوالجناح یا کہ علم
صبر کا ہر نشاں سنوارتے ہیں
ہم بہت ہی حقیر ہیں لیکن
اپنی جانیں بھی ان پہ وارتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – سوال درد کا ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *