کسی دن میرے گھر

کسی دن میرے گھر آؤ

کسی دن میرے گھر آؤ
میرے کمرے میں بیٹھو
اور ایک ایک شے کو غور سے دیکھو
بُک شیلف میں پڑی ہوئی کتابیں اور ڈائریاں
میز پر رکھی تصویریں
اور گلدان میں مرجھائے ہوئے پھول
تمہیں بتائیں گے
دراز میں موجود کیسٹیں
دیواروں پہ کھدے ہوئے حروف
اور بستر پر نقش بے قراری
تم پہ عیاں کرے گی
کہ میری آرزوؤں نے کس طرح تمہاری آرزو کی
اور کیسے میرے خوابوں نے تمہارے خواب دیکھے
اگر ہو سکے تو کسی دن میرے گھر آؤ

فرحت عباس شاہ

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *