کُو بہ کُو انتظار چھوڑ گیا

کُو بہ کُو انتظار چھوڑ گیا
بستیاں بے قرار چھوڑ گیا
میرے سینے کے سرد صحرا میں
کوئی خالی مزار چھوڑ گیا
لمحے لمحے میں پیار چھوڑ گیا
اپنے پیچھے حصار چھوڑ گیا
عارضوں کے گلال پتوں پر
آنسوؤں کی قطار چھوڑ گیا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ہم جیسے آوارہ دل)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *