کوئل بھی تو ساتھ ہی تھی

کوئل بھی تو ساتھ ہی تھی
تیرے میرے خوابوں میں
اور پپیہا بھی تو تھا
تیرے میرے وعدوں میں
اور اداسی بھی تو تھی
تیری میری چاہت میں
اور شکایت بھی تو تھی
ہم دونوں کو موسم سے
اور تمنا بھی تو تھی
ہم کو ایک تمنا کی
اور مسافت بھی تو تھی
تیرے میرے رستے میں
اور جدائی بھی تو تھی
اور جدائی بھی تو ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *