کیسے بھلا دوں تیرا پیار
اور میرے دل کی پکار
آنکھوں میں چہرہ تیرا
سوچوں پہ پہرہ تیرا
سانسوں میں تیری مہکار
کیسے بھلا دوں تیرا پیار
اور میرے دل کی پکار
دل کے دریچے میں سدا
رہتی ہے ساون کی گھٹا
ہوتا ہے تیرا دیدار
کیسے بھلا دوں تیرا پیار
اور میرے دل کی پکار
پھولوں سا نکھر ا بدن
جیسے ہو پہلی کرن
چاند بھی کرے اقرار
کیسے بھلا دوں تیرا پیار
اور میرے دل کی پکار
فرحت عباس شاہ