گورکھ دھندہ

گورکھ دھندہ
موسم دل
ابر بے سائی کثیر
درد تشکیلات کے انبوہ میں
مہر بے انصاف شاید ٹوہ میں
ریت پانی پر سعیِ رائیگاں، صورت کشی
روح دلدل میں پھنسے مجروح کی مانند
لاچار ونحیف
ڈوبتی جائے کسی کے موہ میں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – خیال سور ہے ہو تم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *