لہریں چھوڑ کنارا بن

لہریں چھوڑ کنارا بن
اپنا آپ سہارا بن
لڑ کر چھین لے اپنا حق
ایسے نہ درد کا مارا بن
چشم خفا سے باہر آ
جلوہ بن نظارہ بن
بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھا
مٹی چھوڑ ستارہ بن
حیوانوں کی بستی میں
کس نے کہا تھا چارہ بن
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *