مورے نیناں ترسیں جھنگ پیا
تو نے سیدھی بات کبھی نہ کی
ترے کب بدلیں گے ڈھنگ پیا
تو خوش اور ہم غمگین بہت
ہیں اپنے اپنے رنگ پیا
تری جنگ ہے اپنی سوچوں سے
مری اپنے دل سے جنگ پا
تو سانول تیز ہواؤں سا
میں فرحت کٹی پتنگ پیا
نہیں ملتا تیری دنیا میں
کوئی فرحت یار ملنگ پیا
پڑا ناچے ہجر کی سُر لے پر
مرے غم کا اک اک انگ پیا
ترے اک جھٹکے کی مار نہیں
مری نازک تار اُمنگ پیا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – دو بول محبت کے)