مادیّت

مادیّت
سر خانے میں تھے آلامِ جہاں
یہ بھلا کون ہمیں لے آیا
روح سے جسم کے ویرانے میں
اب ہمیں دھوپ سے ڈر لگتا ہے
اب ہمیں بھوک سے خوف آتا ہے
اب ہمیں عشق کے صحراؤں کی ویرانی میں
ہجر کی لرزی ہوئی کُوک سے خوف آتا ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *