ماضی

ماضی
کونسی دُھول میں
رستہ بھول گئے ہو دل کا
آندھی، گرد، بگولے خالی ہاتھ ملے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – دکھ بولتے ہیں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *