مت جانو ایک اِکہرا دل

مت جانو ایک اِکہرا دل
ہے صدیوں سے بھی گہرا دل
یادوں کی بستی بستی میں
دیتا پھرتا ہے پہرا دل
پھر آنکھوں کے کشکول لیے
پھرتا ہے صحرا صحرا دل
چاہت کی خاص عدالت میں
دکھ مجرم ایک کٹہرا دل
ہم خالی دامن سینے میں
رکھتے ہیں ایک سنہرا دل
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *