مجھے تم سے محبت بھی ہے لیکن

مجھے تم سے محبت بھی ہے لیکن
مجھے تم سے گلے شکوے بہت ہیں
شکایت اس لیے ہونٹوں پہ آئی
کہ اب اس کے سوا چارہ نہیں تھا
خیالوں کا عجب موسم ہے دل میں
خوشی اشکوں میں شامل ہو گئی ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اے عشق ہمیں آزاد کرو)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *