جب سمند چنگھاڑتے ہوئے
اور ہوائیں کرلاتی ہوئی ہماری سمت بڑھتی ہیں
بارشیں نوکیلی
اور آندھیاں منہ زور ہو کر
ہم پہ حملہ آور ہوتی ہیں
تب ہم ٹھہر نہیں پاتے
اور گلیوں گلیوں دوڑ پڑتے ہیں
اپنے اپنے اپنوں کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہوتے ہیں
لیکن ایسے میں
کوئی کسی کا بھی اپنی جگہ پر موجود نہیں ملتا
فرحت عباس شاہ