معلوم

معلوم
نا معلوم
کائنات ہنستی ہے
دل رونے لگتا ہے
دل کے پاس آنسوؤں کے علاوہ ہوتا ہی کیا ہے؟
کائنات کے پاس ہنسی کے سوا
آسمان سے لٹکی ہوئی زنجیر
زنجیرِ عدل نہیں
تو حصار ہو گا
زمین پہ اگی ہوئی چار دیواریاں
پناہیں نہیں
تو زندان ہوں گے
محاذ
یا پھر تقسیم ہو گی
فضاء میں اڑنے پھرنے والی
ہوا نہیں
تو پھر فضاء ہو گی
یا پھر خلاء
آسمان، زمین اور فضاء
کیا ہیں کیا نہیں ہیں؟
ہم سوچتے رہتے ہیں
ہم سوچتے رہتے ہیں اور کائنات ہنستی رہتی ہے
کائنات ہنستی رہتی ہے اور دل روتا رہتا ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *