ہتھکنڈے
ایک دوسرے کی قبریں لُوٹتے
ایک دوسرے کے گلے میں اپنے اپنے کفن ڈال کے گھسیٹتے
اپنی اپنی موت سے
ایک دوسرے کا گلہ کاٹتے
خون میں لتھڑے ہوئے نوالے چباتے
کہاں پہنچنا چاہتے ہیں؟
کس کی راکھ پہ کھڑے ہو کر
کس کے منہ سے قہقہہ لگانا چاہتے ہیں
اپنے ہی دانت توڑ کے
ہاتھوں کے دانتوں میں ملاتے ہیں
اور ہاتھی بننا چاہتے ہیں
ذاتی وفاداریوں کے پٹے گلے میں ڈالے
دوسروں کے حلق سے اپنے اوپر چلاتے
کہاں پہنچنا چاہتے ہیں؟
کس سے پوچھیں؟
فرحت عباس شاہ