محبت کا دوسرا عہد
ابھی نظموں نے پچھلے زخم پورے طور پر گنے نہیں
ابھی شعروں نے پرانی جدائیاں مکمل طور پر سمیٹی نہیں
ابھی لفظوں نے پہلے عہد کے دکھ سارے کے سارے
پروئے نہیں
تم کون ہو
کہاں سے آئے ہو
محبت کے دوسرے عہد کا آغاز کرنے
پیلے پھولوں کو سبز رُتوں کے بوسے پہنانے
کہاں سے آ گئے ہو
شاعری کے لبوں پر خوشی مہکانے
اور ملال کے ایک نئے دور سے آشنا کرنے
کہاں سے آ گئے ہو؟
فرحت عباس شاہ