تو مرے آس پاس رہتا ہے
کوئی بھی شور ادھر نہیں رہتا
وہ مرے آس پاس رہتا ہے
ایک ہی دل ہمارا ہے ساتھی
اور یہ بھی اداس رہتا ہے
دل کا عالم ہے ایک دریا سا
دوکناروں میں درد بہتا ہے
غم تو گویا کوئی سمندر ہے
جانے کیا کیا ہے اس جہان میں گم
میری نظریں جسے تلاش کریں
اک ستارہ ہے آسمان میں گم
پار لگتے نظر نہیں آتے
ہر کنارا ہے بادبان میں گم
فرحت عباس شاہ
(کتاب – بارشوں کے موسم میں)