وہ بولی!
تم نے میری روح میں اک زرد رو سپنا اتارا ہے
میں اس سپنے میں سرسوں کی طرح
پیلاہٹیں تقسیم کرتی ہوں
تجھے اس کا پتہ ہے کیا
میں بولا
زرد قسمت کے سوا مجھ کو
کسی نے کوئی بھی تحفہ نہیں بخشا
میں پیلے موسموں کا پھول ہوں
مجھ سے ہوا بھی دور رہتی ہے
کہ اپنی آرزوؤں کو بچا لو
سبز ہو جاؤ
فرحت عباس شاہ