ہاں یہی بات ہے حقیقت میں

ہاں یہی بات ہے حقیقت میں
جھوٹ ہے جھوٹ کی حمایت میں
مجھ سے دولت پرست پو چھتے ہیں
کیا ملا آپ کو محبت میں
اس نے سمجھا مری زبان نہیں
میں کہ خاموش تھا ,مروت میں
میں حدیں پار کر گیا کیونکہ
سوجھتا کچھ نہیں عقیدت میں
پوچھتا ہے کہ کیوں کیا یہ سب
مسکراتا ہوں میں وضاحت میں
اس کو یہ بھی ہے دکھ کہ کیوں میرے
درد کام آگئے مصیبت میں
مجھ کو معلوم ہے مرے مخلص
تم ملوگے مجھے ضرورت میں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *