اور اس کے بعد فقط اک ترے بدن میں ملے
خدا وہ وقت نہ لائے کہ اتنی دیر کے بعد
تُو آئے اور ترا منتظر کفن میں ملے
قدم قدم پہ مرے رہنما ہیں جیون میں
کئی چلن جو مجھے تیرے اک چلن میں ملے
مرا کلام تری رہگذار بن جائے
مرے خدا جو کبھی تُو مجھے سخن میں ملے
تری نگاہ سے اوجھل ہوئے اور اس کے بعد
وہ سب مناظرِ فطرت ہمارے فن میں ملے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ہم جیسے آوارہ دل)