جس طرح لوگ سکوں ڈھونڈتے ہیں
ہم کی منصور نہیں ہیں لیکن
اس کا اندازِ جنوں ڈھونڈتے ہیں
جس سے ٹکراتی رہے پیشانی
تیرے دکھ میں وہ ستوں ڈھونڈتے ہیں
وہ تو کھویا ہے کہیں باطن میں
ہم جسے اپنے بروں ڈھونڈتے ہیں
ہم کہ ترسی ہوئی شریانیں ہیں
اور اک قطرہ خوں ڈھونڈتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – چاند پر زور نہیں)