اس نے پل میں ہمیں معاف کیا
سچ کسی نے کہا تو مان گئے
جھوٹ پر ڈٹ کے اختلاف کیا
میری معصومیت بتائی کیوں
کیوں زمانہ مرے خلاف کیا
یوں مری ذات منہدم کر دی
اس نے غم میں مرے شگاف کیا
تیری تصویر رکھ کے آنکھوں میں
دل نے شب بھر ترا طواف کیا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اک بار کہو تم میرے ہو)