ہو کے مجبور چلے جاتے ہیں

ہو کے مجبور چلے جاتے ہیں
آپ سے دور چلے جاتے ہیں
جس طرف بھی ہمیں لے جاتے ہو
تیرے محصور چلے جاتے ہیں
کوئی کرتا ہی نہیں دلجوئی
درد سے چور چلے جاتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – دوم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *