ہوا رو رو کے کہتی ہے

ہوا رو رو کے کہتی ہے
تم ایسے دشت کیوں کر ہو
اور اب تو ہم سے ملنے کو
جدائی بھی نہیں آتی
ہمیں آ کر منا لینا
کسی بھی شام سے پہلے
اداسی پھیل جاتی ہے
تمہارے نام سے پہلے
ہم اپنے حصے کی خوشیاں
تمہارے نام کرتے ہیں
کوئی کتنا اکیلا ہے
تمناؤں کے میلے میں
دلوں کی بات ہے ورنہ
زمانہ خوبصورت ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – محبت گمشدہ میری)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *