ہوا میں

ہوا میں
نیچے دیکھتے وقت
میں نے دیکھا
اب نیچے دور دور تک سمندر ہی سمندر تھا
کہیں کہیں کوئی اِکّا دُکّا کشتی یا جہاز
اور معذور لوگ
یہ لوگ یہاں بھی تھے
مجبور، محبوس اور محدود
پھر سمندر پیچھے رہ گیا
اب میرے نیچے جنگل تھا
دور دور تک جنگل ہی جنگل
اور کہیں کہیں معذور لوگ
پھر شہر آنے اور گزرنے لگے
اونچے نیچے کچے پکے
اور وہی لوگ ہر طرف ہر جگہ
میرے دیکھے اور آزمائے ہوئے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *