میں بولا غم ہی غم ہے ان مری بے جان آنکھوں میں
وہ بولی مجھ کو تم سے پیار تو ہو ہی نہیں سکتا
میں بولا میں نے دیکھا ہے تری انجان آنکھون میں
میں بولا پیار کیا اس کے علاوہ بھی اگر کچھ ہو
کوئی شے بھی نہیں چھپتی تری نادان آنکھوں میں
میں بولا جب کسی سے زندگی کی بات کرتا ہوں
چھلک کر آن پڑتے ہیں کئی ارمان آنکھوں میں
میں بولا یہ جو اب تک رنج و غم کی گونج باقی ہے
کوئی تو شہر اجڑا تھا مری ویران آنکھوں میں
فرحت عباس شاہ