وہ جو کھو گئے

وہ جو کھو گئے
کہاں سو گئے
مری آنکھ کو
ہیں بھگو گئے
مرے درد بھی
بڑے ہو گئے
کہیں ہنس گئے
کہیں رو گئے
ترے عشق بھی
مجھے ہو گئے
وہ جو یار تھے
وہی تو گئے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – روز ہوں گی ملاقاتیں اے دل)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *