ویرانوں کے اندر بھی

ویرانوں کے اندر بھی
موسم آیا کرتے ہیں
میرے دل کا ویرانہ
زخموں سے آباد ہوا
اس کے اور مرے مابین
دور تلک خاموشی تھی
کمرے میں اک مدت سے
تنہائی کی رونق ہے
بارش ہونے والی ہے
بادل رونے والا ہے
میرا اپنا بادل ہے
میرے اندر روئے گا
میری اپنی بارش ہے
میرے اندر برسے گی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *