یوں سجا غم مری پیشانی پر

یوں سجا غم مری پیشانی پر
جس طرح چاند کوئی پانی پر
خوف آیا تھا مجھے پہلے پہل
اب تو ہنس دیتا ہوں ویرانی پر
ہو گئی ہے مجھے اب عادت سی
غصہ آجاتا ہے آسانی پر
اس لیے کرتا نہیں عقل کی بات
لوگ خوش ہوتے ہیں نادانی پر
اب تو جنگل بھی کئی بار یہاں
رو پڑے حالتِ انسانی پر
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *