تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو

تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے [1] پوچھو
حذر کرو مرے دل سے کہ اس میں آگ دبی ہے
دلا یہ درد و الم بھی تو مغتنم ہے کہ آخر
نہ گریۂ سحری ہے نہ آہ نیم شبی ہے
1. کر ۔ نسخۂ مہر (جویریہ مسعود)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *