مہرباں ہو کے بلالو مجھے، چاہو جس وقت

مہرباں ہو کے بلالو مجھے، چاہو جس وقت
مہرباں ہو کے بلالو مجھے، چاہو جس وقت
میں گیا وقت نہیں ہوںکہ پھر آ بھی نہ سکوں
ضعف میں طعنۂ اغیار کا شکوه کیا ہے
بات کچھ سَر تو نہیں ہے کہ اٹھا بھی نہ سکوں
زہر ملتا ہی نہیں مجھ کو ستمگر، ورنہ
کیا قسم ہے ترے ملنے کی کہ کھا بھی نہ سکوں
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *