نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزہ خط سے

نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزہ خط سے
نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزہ خط سے
لگا دے خانۂ آئینہ میں رُوئے نگار آتِش
فروغِ حُسن سے ہوتی ہے حلِّ مُشکلِ عاشق
نہ نکلے شمع کے پاسے، نکالے گرنہ خار آتش
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *